لوح روشن نہ ہوئی مرحلہ طے کیسے ہو
لوح روشن نہ ہوئی مرحلہ طے کیسے ہو
اب اسی کرب کے عالم میں رہو جیسے ہو
آنکھ ملتے ہوئے دیکھا تو تماشا نکلے
خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ تم ایسے ہو
دل کی حالت تو چھپائے نہیں چھپتی لیکن
کم سے کم پوچھ لیا ہوتا کہ تم کیسے ہو
سو سمندر بھی اب آنکھوں سے بہیں کیا حاصل
جو شجر سوکھ گیا ہے وہ ہرا کیسے ہو
آج یوں اس سے خفا ہو کے چلا آیا ہوں
اپنے ہی عکس سے آئینہ خفا جیسے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.