لوٹ کے صحراؤں سے چشم تر جائیں گے
لوٹ کے صحراؤں سے چشم تر جائیں گے
اب کے موسم ہم بھی اپنے گھر جائیں گے
اپنا سوچ تو رسوائی تو تیری ہوگی
یار ہمارا کیا ہے ہم تو مر جائیں گے
اتنی وحشت لے کر گھر میں مت جانا
ایسی حالت میں تو بچے ڈر جائیں گے
اتنی سندر ہے وہ عشق تو ہونا ہی تھا
پھر میرے بچے بھی تو اس پر جائیں گے
آنکھوں میں آنسو لے کر مت چھونا ہم کو
ایسے میں تو زخم ہمارے بھر جائیں گے
دیکھو کوئی بستی ہے اس پار ندی کے
چھوڑو اتنی رات میں کس کے گھر جائیں گے
- کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 107)
- Author : کلدیپ کمار
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.