لذت درد جگر دوست بڑھا دیتا ہے
لذت درد جگر دوست بڑھا دیتا ہے
زخم رستا ہے تو کچھ اور مزہ دیتا ہے
میرے زخموں پہ نمک روز چھڑک دیتا ہے
جانے کس جرم کی وہ مجھ کو سزا دیتا ہے
تلخ باتوں سے مرے دل کو دکھاتا ہے روز
میرا ہو کے مرے زخموں کو ہوا دیتا ہے
رنگ بیٹا بھی بدل لیتا ہے گرگٹ کی طرح
وقت پڑنے پہ ہمیشہ وہ دغا دیتا ہے
جب بھی بے پردہ تصور میں چلا آتا ہے
میری نظروں میں کوئی خواب سجا دیتا ہے
آگ سینے میں محبت کی سلگ جاتی ہے
وہ نگاہوں سے مجھے جب بھی پلا دیتا ہے
ڈوب جاتا ہے سر شام وہ سورج تو مگر
خواہشیں رات کے سینے میں دبا دیتا ہے
تیرے آنے کی تمنا میں ہی رہتا ہے مکیشؔ
تیری راہوں میں یہ پلکوں کو بچھا دیتا ہے
- کتاب : Scan File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.