لذت درد کا کچھ تجھ کو پتا ہے کہ نہیں
لذت درد کا کچھ تجھ کو پتا ہے کہ نہیں
ناصحا تو نے کبھی عشق کیا ہے کہ نہیں
باتوں باتوں میں نہ بہلائیے سچ سچ کہیے
آپ کے پاس مرے دل کی دوا ہے کہ نہیں
وہ جو رکھتے ہیں اسے دیر و حرم تک محدود
آ کے دیکھیں کہ یہاں پر بھی خدا ہے کہ نہیں
کرتے پھرتے ہیں مسیحائی جو دنیا بھر میں
حالت دل کا مری ان کو پتا ہے کہ نہیں
جب سے دیکھی ہے تری سانولی صورت میں نے
سوچتا ہوں کہ کوئی اور خدا ہے کہ نہیں
اپنی آنکھوں سے پلائی تھی کبھی تو نے جو مے
نشہ اس کا مری آنکھوں میں پھلا ہے کہ نہیں
وصل کی بات جو کرتے ہیں بتائیں پہلے
رات کی رات کوئی دل میں رہا ہے کہ نہیں
ڈھونڈتے پھرتے ہیں خود اس کو وہ دیوانے سے
دیکھو عالمؔ کا کہیں کوئی پتا ہے کہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.