Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لذت ہجر نے تڑپایا بہت رسوا کیا

نسیم شیخ

لذت ہجر نے تڑپایا بہت رسوا کیا

نسیم شیخ

لذت ہجر نے تڑپایا بہت رسوا کیا

توڑ کر پھینکا مرے ضبط کو گم گشتہ کیا

آنکھ سے ٹوٹ کے برسا مرے خوابوں کا لہو

دل کی دہلیز پہ تنہائی نے جب سجدہ کیا

میں وہاں رہ گیا دیکھا مجھے لوگوں نے یہاں

ہائے تقسیم مجھے عشق نے یہ کیسا کیا

آگہی بخش کے ترتیب دیا پہلے مجھے

عشق نے روح کو اس جسم سے پھر چلتا کیا

خامشی کو نہ سمجھ لے وہ کہیں میری شکست

حشر جی جان میں جاں لیوا سا خود برپا کیا

خود سے لڑتے ہوئے لے آیا ہوں میں خود کو وہاں

میرے سائے نے جدا مجھ سے جہاں رستہ کیا

ہو نہ جاؤں کہیں گم گشتہ نہ مٹ جاؤں کہیں

بے سبب دل کی تباہی کا میاں چرچا کیا

خوف تھا دشت اتر جائے نہ مجھ میں تب ہی

چشم تشنہ کا مکیں بہتا ہوا دریا کیا

خود سے بچھڑا تو کھلا راز یہ دل پر میرے

اپنی پہچان ہو قسمت نے مجھے تنہا کیا

دل پہ کیا موج نسیمی نے مرے بوسہ دھرا

دل کی وحشت پہ تکلم نے مرے قبضہ کیا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے