لذت زخم سے تسکین ہوا کرتی ہے
لذت زخم سے تسکین ہوا کرتی ہے
عشق میں کونسی توہین ہوا کرتی ہے
اس محبت کی کچہری میں تو پہلے دن سے
دل کی ہر بات پہ آمین ہوا کرتی ہے
زندہ درگور کیا ہے تو بتا اتنا بھی
زندہ لوگوں کی بھی تدفین ہوا کرتی ہے
اک طرف تو ہے یہ حق حق سے تجاوز کرنا
اک طرف صبر کی تلقین ہوا کرتی ہے
زندگی ہارنے والے کی تشفی کے لیے
بعد از مرگ بھی تحسین ہوا کرتی ہے
وقت ناساز ہو تو ہونٹوں کی شیرینی بھی
آنکھ کے پانی سے نمکین ہوا کرتی ہے
ڈر نہیں لگتا کسی آگ کے دریا سے مجھے
ہاتھ میں سورۂ یٰسین ہوا کرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.