لذت شناس درد کوئی آدمی نہ ہو
لذت شناس درد کوئی آدمی نہ ہو
میری طرح شکار غم دوستی نہ ہو
بھولے سے بھی کہا ہو اگر بے وفا تمہیں
مجھ کو تمام عمر میسر خوشی نہ ہو
وہ مجھ کو غیر سمجھیں برا یا بھلا کہیں
لیکن مرے خلوص میں یارب کمی نہ ہو
ساقی ہمارے واسطے وہ مے حرام ہے
جس میں تری نگاہ کی مستی ملی نہ ہو
آتا نہیں ہے رنگ محبت شباب پر
محبوب کی طرف سے اگر برہمی نہ ہو
افگنؔ غم حیات پہ کچھ تبصرہ نہ کر
جب تک حدیث غم سے تجھے آگہی نہ ہو
سنتا ہوں شور جب بھی کہیں سوچتا ہوں میں
میرے حضور کی یہیں محفل جمی نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.