Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لے اعتبار وعدۂ فردا نہیں رہا

فانی بدایونی

لے اعتبار وعدۂ فردا نہیں رہا

فانی بدایونی

MORE BYفانی بدایونی

    لے اعتبار وعدۂ فردا نہیں رہا

    اب یہ بھی زندگی کا سہارا نہیں رہا

    تم مجھ سے کیا پھرے کہ قیامت سی آ گئی

    یہ کیا ہوا کہ کوئی کسی کا نہیں رہا

    کیا کیا گلے نہ تھے کہ ادھر دیکھتے نہیں

    دیکھا تو کوئی دیکھنے والا نہیں رہا

    آہیں ہجوم یاس میں کچھ ایسی کھو گئیں

    دل آشنائے درد ہی گویا نہیں رہا

    اللہ رے چشم ہوش کی کثرت پرستیاں

    ذرے ہی رہ گئے کوئی صحرا نہیں رہا

    دے ان پہ جان جس کو غرض ہو کہ دل کے بعد

    ان کی نگاہ کا وہ تقاضا نہیں رہا

    تم دو گھڑی کو آئے نہ بیمار کے قریب

    بیمار دو گھڑی کو بھی اچھا نہیں رہا

    فانیؔ بس اب خدا کے لیے ذکر دل نہ چھیڑ

    جانے بھی دے بلا سے رہا یا نہیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے