لے گیا مجھ سے مجھے روٹھ کے جانے والا
لے گیا مجھ سے مجھے روٹھ کے جانے والا
کاش یہ حادثہ بھی ہوتا بھلانے والا
پھول جب روز کتابوں میں کھلا کرتے تھے
وہ زمانہ نہیں اب لوٹ کے آنے والا
اب دعاؤں سے مقدر نہیں بدلا کرتے
آپ بھی کام کریں کوئی زمانے والا
مدتوں پاس سمندر کے رہا میں لیکن
ایک قطرہ نہ ملا پیاس بجھانے والا
اب فسادوں کی خبر سن کے لرز جاتا ہوں
گھر میں بس ایک ہی بیٹا تھا کمانے والا
شہر آنکھوں کا بہت دن سے ہے سونا آذرؔ
حادثہ کوئی تو ہو دل کو دکھانے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.