لے گیا شاطر کوئی حق مار کے
لے گیا شاطر کوئی حق مار کے
ہاتھ خالی رہ گئے حق دار کے
ایک وہ جو جیت کر بھی ہیں اداس
اور اک ہم ہیں جو خوش ہیں ہار کے
ہم کو حق گوئی کی ہے عادت بہت
مستحق ہیں ہم صلیب و دار کے
لگ گئیں پابندیاں تعمیر پر
کٹ گئے پھر ہاتھ اک معمار کے
اک طرف دنیا ہے تو دین اک طرف
آدمی ہے بیچ میں منجدھار کے
شام تک تعمیر دھندلی ہو گئی
صبح جو صفحے پہ تھی اخبار کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.