Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لے کے یادوں کے چمن زار کہاں سے آئی

سیدہ شانِ معراج

لے کے یادوں کے چمن زار کہاں سے آئی

سیدہ شانِ معراج

MORE BYسیدہ شانِ معراج

    لے کے یادوں کے چمن زار کہاں سے آئی

    یہ صبائے کرم آثار کہاں سے آئی

    دھوپ ہی دھوپ میں ذہنوں کو سفر کرنا ہے

    دشت احساس میں دیوار کہاں سے آئی

    میں نے منظر ہی نہیں دیکھے ہیں پس منظر بھی

    مجھ میں اب جرأت دیدار کہاں سے آئی

    دیکھیے عہد گذشتہ کے محبت والے

    سوچئے عظمت کردار کہاں سے آئی

    چھو کے آئی ہے صبا آج ضرور ان کے قدم

    ورنہ یہ شوخئ رفتار کہاں سے آئی

    کیا کوئی دل کا خریدار ادھر آ نکلا

    اس قدر گرمئ بازار کہاں سے آئی

    میرے ہونٹوں پہ تو اک گیت تھا فریاد نہ تھی

    پھر یہ زنجیر کی جھنکار کہاں سے آئی

    اتنی ندرت ترے اشعار میں پہلے تو نہ تھی

    شانؔ یہ زینت افکار کہاں سے آئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے