لے لیا اللہ سے میں نے کبھی بھگوان سے
لے لیا اللہ سے میں نے کبھی بھگوان سے
کام کتنے ہی نکالے جان اور پہچان سے
دیکھنا ان کھانے والوں کو نہ آئے گا مزہ
کل کی جانے والی مرغی آج جائے جان سے
ہر کس و ناکس کی سن کر ان سنی کرتا ہوں میں
بات بیگم کی سنا کرتا ہوں پورے دھیان سے
ہم کسی نیتا کے دم چھلے نہیں بن کر رہے
زندگی ہم نے گزاری ہے بہت ہی شان سے
مار کر چترائی سے چربہ کیا اور پڑھ دیا
شعر کتنے ہی اڑا کر میرؔ کے دیوان سے
بس چلے ماتا پتا ہی زہر دے کر مار دیں
سب پریشاں حال ہیں بڑھتی ہوئی سنتان سے
چائے پیتے ہیں تو فوراً بڑھ کے لے لیتے ہیں پان
دب کے ہم رہتے نہیں کم ظرف کے احسان سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.