لے لیا دل یہ دل لگی کیا ہے
لے لیا دل یہ دل لگی کیا ہے
تم رلاتے ہو یہ ہنسی کیا ہے
عشق بعد فنا بھی مٹ نہ سکا
موت کیا شے ہے زندگی کیا ہے
روز و شب ہیں عتاب و جور و ستم
ان کے الطاف میں کمی کیا ہے
اے بتو یہ غرور صورت پر
تم خدا بن گئے خودی کیا ہے
دل بے مایہ ہے خزینۂ غم
مفلسی میں مجھے کمی کیا ہے
خاک کو آسماں سے کیا نسبت
میری اور ان کی دوستی کیا ہے
نشۂ دید میں جو ہو بے خود
پھر اسے لطف مے کشی کیا ہے
چارہ گر وقف چارہ سازی ہیں
اک مصیبت ہے دوستی کیا ہے
نور الفت کی ہے یہ جلوہ گری
ورنہ کوکبؔ میں روشنی کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.