لیتا ہوں تیرا نام ہر اک نام سے پہلے
لیتا ہوں تیرا نام ہر اک نام سے پہلے
کچھ ذکر نہیں کرتا ہوں اس کام سے پہلے
منزل کی صعوبت کبھی آزار نہ ہوگی
میں نام ترا لیتا ہوں ہر گام سے پہلے
ہے عشق کا آغاز ہی انجام کا حاصل
انجام نظر آتا ہے انجام سے پہلے
میں خود ہی چلا جاؤں گا میخانے سے اٹھ کر
ساقی سے جو لڑ جائے نظر جام سے پہلے
رندان بلا نوش کی ہے بات ہی کچھ اور
مے پیتے نہیں شیخ کبھی شام سے پہلے
وحشت میں زمانہ مجھے بدنام نہ کرتا
ہو جاتا رفو چاک جو الزام سے پہلے
کہتے ہیں وہی آپ جو کہتا ہے زمانہ
کچھ اور بھی کہہ لیجئے بدنام سے پہلے
یہ ان کی عنایت سے مرا حال ہوا ہے
کچھ وار عطا کرتے ہیں انعام سے پہلے
کہتا ہوں غزل ان کے تصور میں نظرؔ جب
عالم ہی عجب ہوتا ہے الہام سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.