لفافے میں ایک کورا کاغذ پڑا ہوا تھا
لفافے میں ایک کورا کاغذ پڑا ہوا تھا
سمجھ گیا تھا میں جو کچھ اس میں لکھا ہوا تھا
اس ایک دن سے ابھی تلک میں خفا ہوں خود سے
بس ایک دن کے لئے وہ مجھ سے خفا ہوا تھا
بنا دیا مجھ کو دیوتا اس کی آذری نے
میں ایک پتھر تھا راستے میں پڑا ہوا تھا
تلاش مجھ کو اندھیرے میں کر رہی تھی دنیا
نظر نہ آیا میں روشنی میں چھپا ہوا تھا
ستا رہا ہے غم جدائی سے بڑھ کے یہ غم
دم جدائی وہ مسکرا کر جدا ہوا تھا
کمالؔ میرے کمال فن کی تو داد دیجے
میں اندر اندر تھا ٹوٹا باہر جڑا ہوا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.