لیجئے ہم بادشاہوں سے بھی اوپر ہو گئے
لیجئے ہم بادشاہوں سے بھی اوپر ہو گئے
رکھ رکھاؤ دور پھینکا اور قلندر ہو گئے
داسیاں اور کیسے رکھیں دیوتاؤں کا خیال
ہاتھ جوڑے سر جھکائے جسم پتھر ہو گئے
چاند کو پانے کی خواہش ہو گئی پوری مگر
ننھے منے سارے جگنو گھر سے باہر ہو گئے
سوچنا یہ ہے ترستے تھے جو اک اک بوند کو
ایک ہی برسات میں کیسے سمندر ہو گئے
گھر کے بٹوارے کو لے کر بھائی سب الجھے رہے
اور اس مدت میں سارے کھیت بنجر ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.