Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لکھ دیا اپنے در پہ کسی نے اس جگہ پیار کرنا منع ہے

قتیل شفائی

لکھ دیا اپنے در پہ کسی نے اس جگہ پیار کرنا منع ہے

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    لکھ دیا اپنے در پہ کسی نے اس جگہ پیار کرنا منع ہے

    پیار اگر ہو بھی جائے کسی کو اس کا اظہار کرنا منع ہے

    ان کی محفل میں جب کوئی جائے پہلے نظریں وہ اپنی جھکائے

    وہ صنم جو خدا بن گئے ہیں ان کا دیدار کرنا منع ہے

    جاگ اٹھے تو آہیں بھریں گے حسن والوں کو رسوا کریں گے

    سو گئے ہیں جو فرقت کے مارے ان کو بیدار کرنا منع ہے

    ہم نے کی عرض اے بندہ پرور کیوں ستم ڈھا رہے ہو یوں ہم پر

    بات سن کر ہماری وہ بولے ہم سے تکرار کرنا منع ہے

    سامنے جو کھلا ہے جھروکہ کھا نہ جانا قتیلؔ ان کا دھوکا

    اب بھی اپنے لیے اس گلی میں شوق دیدار کرنا منع ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے