لکھ کے تحریر محبت کی مٹائی اس نے
لکھ کے تحریر محبت کی مٹائی اس نے
ہائے کس دل سے چھری دل پہ چلائی اس نے
خوبصورت مری آنکھوں کا یہ دھوکا ہی سہی
میری تصویر تو سینے سے لگائی اس نے
وہ جو اب طاق پہ خاموش دیا رکھا ہے
رات بھر کی ہے اندھیروں سے لڑائی اس نے
چند لمحے ہی سہی چشم عنایت سے مگر
دونوں عالم کی مجھے سیر کرائی اس نے
کر کے بے لوث محبت سے کنارہ میری
کیا عزیزو مرے پائی ہے خدائی اس نے
عمر بھر کی میں سزا کاٹنے والا تھا مگر
جانے کیا سوچ کے دے دی ہے رہائی اس نے
جس کو دیکھو وہی دیوانہ بنا پھرتا ہے
ایسی تصویر ہے ڈیپی میں لگائی اس نے
ہار تو میری اسی وقت ہوئی اے دانشؔ
کر لیا اپنی طرف جب مرا بھائی اس نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.