لکھا دیکھا بہت میں نے کتابوں میں فسانوں میں
لکھا دیکھا بہت میں نے کتابوں میں فسانوں میں
تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں
محبت تھی مجھے اس سے عبادت کر نہیں پایا
پڑا ہوں ہم کلامی کی امنگ میں آستانوں میں
میں اپنی بات کرنے کے کہاں قابل رہا لوگو
کہیں کچھ بھی نہیں آیا کہیں ہوں راز دانوں میں
میں اس کے پاس جاتا ہوں بہت نزدیک لیکن چپ
جہاں سب مانگ لوں اس سے مگر ہوں بے زبانوں میں
اسے فرصت ہی فرصت ہے مجھے ملتی نہیں ساعت
وہ داتا ہے وہ دے دے گا مگر میں نا مرادوں میں
مجھے ہلنا نہیں آیا مجھے چلنا ہی کب آیا
مرے پر بھی نہیں میرے وہی ہے ان اڑانوں میں
تمہاری بات ہے یکتا تمہارے رنگ انوکھے ہیں
انوکھے رنگوں میں رنگ کے سیاہؔ ہے آسمانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.