لکھا ہے دل زدوں کا برسر پیکار ہو جانا
![سید نواب حیدر نقوی راہی سید نواب حیدر نقوی راہی](https://rekhta.pc.cdn.bitgravity.com/Images/Shayar/round/syed-nawab-haider-naqvi-rahi.png)
لکھا ہے دل زدوں کا برسر پیکار ہو جانا
سید نواب حیدر نقوی راہی
MORE BYسید نواب حیدر نقوی راہی
لکھا ہے دل زدوں کا برسر پیکار ہو جانا
اور ان کا خودکشی کرنے پہ بھی تیار ہو جانا
ستیزہ کاریٔ روح و بدن سے کیجیے ممکن
بھڑکتے شعلہ ہائے جور کا گل مار ہو جانا
نقاب رخ اٹھائی کس لیے اتنا تو فرما دیں
اگر تقدیر میں ہے کشتۂ دیدار ہو جانا
نشاط بے پناہ عاشقی ہے مست کامی سے
کسی کا منزل عرفاں پہ پر اسرار ہو جانا
بکھر جاؤں گا اک لمحے میں تیری تلخ کامی سے
نہیں آساں مری یکجائی پھر اک بار ہو جانا
ہے یورش تیرگی کی شام سے لیکن غنیمت ہے
شب تنہائی کا آخر سحر آثار ہو جانا
کڑکتی دھوپ کے سناٹے جب ہوں موجزن راہیؔ
غنیمت ہے بہت صحرائے جاں کا پار ہو جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.