لکھا خط اسے لے قلم اور کاغذ
لکھا خط اسے لے قلم اور کاغذ
جلے عشق سوزاں سے ہم اور کاغذ
نہ رکھ دیدۂ تر پہ مکتوب اس کا
مخالف ہیں آپس میں نم اور کاغذ
خدا سے بھی ڈر لکھ نہ احوال دل کا
دوانے یہ سوز رقم اور کاغذ
لکھا صفحۂ دل پہ مکتوب تجھ کو
نہ تھا تیرے لائق صنم اور کاغذ
مرے دل کو اے چشم نامے کا اس کے
خوش آتا ہے حسن رقم اور کاغذ
ذرا دیر تیرے جو تھم جائیں آنسو
رہے ہاتھ میں کوئی دم اور کاغذ
جو کچھ صفحۂ دل میں اپنے ہے ؔجوشش
رکھے ہے یہ خوبی تو کم اور کاغذ
- کتاب : Deewan-e-Joshish(Rekhta Website) (Pg. 93)
- Author : Joshish Azimabadi
- مطبع : Bihar Urdu Acadmy (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.