Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لکھا تھا نام جو اک شام کورے کاغذ پر

ثبین سیف

لکھا تھا نام جو اک شام کورے کاغذ پر

ثبین سیف

MORE BYثبین سیف

    لکھا تھا نام جو اک شام کورے کاغذ پر

    وہ نام کیوں ہوا بدنام کورے کاغذ پر

    کیے گئے تھے جو تعمیر سنگ مرمر سے

    بکھر گئے وہ در و بام کورے کاغذ پر

    گواہی دیتا ہے اسود بھی جس کے دامن کی

    کیا گیا اسے بدنام کورے کاغذ پر

    بنا تھا رشتہ فلک پر جو کن کے بعد کبھی

    برا ہے اس کا ہی انجام کورے کاغذ پر

    مزا تو جب ہے کہ احساس اس تلک پہنچے

    لکھوں میں کیوں اسے پیغام کورے کاغذ پر

    جو اپنے منصب عالی کے ساتھ آئیں گے

    لکھے گئے وہ بڑے نام کورے کاغذ پر

    وہ جس کی آس پہ گزرا تمام دن میرا

    سسک کے رہ گئی وہ شام کورے کاغذ پر

    بنا رہا تھا وہ تصویر جس گھڑی میری

    چھلک کے رہ گئے دو جام کورے کاغذ پر

    گناہ گار محبت لکھا گیا مجھ کو

    دیا گیا مجھے انعام کورے کاغذ پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے