لکھتی ہوں سب حکایتیں دل کی
لکھتی ہوں سب حکایتیں دل کی
ختم کب ہوں شکایتیں دل کی
دان میں مجھ کو غم کے سکے ملے
تھیں کچھ ایسی عنایتیں دل کی
چہرے سے مٹ گئی شکن لیکن
مٹ نہ پائیں عداوتیں دل کی
نہ رہائی ملی نہ شنوائی
کیسی ظالم عدالتیں دل کی
کوئی ایسا علیم حال بھی ہو
بوجھ لے جو بجھارتیں دل کی
ایسی تاثیر ہو زباں میں مری
رنگ لائیں سفارتیں دل کی
ہر گھڑی اس کے دھیان میں گم ہوں
سنتی ہوں کب بشارتیں دل کی
زعم تھا جن کو روشناسی کا
پڑھ نہ پائے عبارتیں دل کی
تیرے آنے سے اب ہو کیا حاصل
ڈھ گئیں جب عمارتیں دل کی
ہو چکی تھیں فصیلیں بوسیدہ
سہہ تو لیتیں قیامتیں دل کی
اک اشارے پہ بھولا حد ادب
اللہ اللہ جسارتیں دل کی
ایک دل تھا سو وہ بھی پھونک دیا
کون کرتا کفایتیں دل کی
حزن یوسف میں کھو گئیں آنکھیں
کام آئیں بصارتیں دل کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.