Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لکھی ہے کیا ہواؤں پہ تحریر دیکھیے

صدیق فتح پوری

لکھی ہے کیا ہواؤں پہ تحریر دیکھیے

صدیق فتح پوری

MORE BYصدیق فتح پوری

    لکھی ہے کیا ہواؤں پہ تحریر دیکھیے

    کیا کہہ رہا ہے کاتب تقدیر دیکھیے

    شہر وفا میں اہل ہنر اہل علم کی

    کتنی بڑھی ہے عزت و توقیر دیکھیے

    کھنڈرات ڈھونڈتے ہیں بناتے نہیں محل

    اہل ہنر کا جذبۂ تعمیر دیکھیے

    لاشے گلی گلی میں ہیں اجڑا ہوا ہے گھر

    عظمت نشان شہر کی تصویر دیکھیے

    طائر لہو لہان ہے خواب و خیال کا

    یہ ہے ہمارے خواب کی تعبیر دیکھیے

    گھر گھر میں روشنی سی رہی عقل و فہم کی

    پہنچی کہاں نہیں ہے یہ تنویر دیکھیے

    رہبر کے نقش پا پہ بڑھاتے نہیں قدم

    خائف ہیں کتنے راہ سے رہ گیر دیکھیے

    جاری ہے رقص اب بھی یہاں خاک و خون کا

    ٹوٹا کہاں ہے حلقۂ زنجیر دیکھیے

    سلجھا سکیں گے آپ نہ صدیقؔ عمر بھر

    الجھی ہے ایسی زلف گرہ گیر دیکھیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے