لکھی ہے کیا ہواؤں پہ تحریر دیکھیے
لکھی ہے کیا ہواؤں پہ تحریر دیکھیے
کیا کہہ رہا ہے کاتب تقدیر دیکھیے
شہر وفا میں اہل ہنر اہل علم کی
کتنی بڑھی ہے عزت و توقیر دیکھیے
کھنڈرات ڈھونڈتے ہیں بناتے نہیں محل
اہل ہنر کا جذبۂ تعمیر دیکھیے
لاشے گلی گلی میں ہیں اجڑا ہوا ہے گھر
عظمت نشان شہر کی تصویر دیکھیے
طائر لہو لہان ہے خواب و خیال کا
یہ ہے ہمارے خواب کی تعبیر دیکھیے
گھر گھر میں روشنی سی رہی عقل و فہم کی
پہنچی کہاں نہیں ہے یہ تنویر دیکھیے
رہبر کے نقش پا پہ بڑھاتے نہیں قدم
خائف ہیں کتنے راہ سے رہ گیر دیکھیے
جاری ہے رقص اب بھی یہاں خاک و خون کا
ٹوٹا کہاں ہے حلقۂ زنجیر دیکھیے
سلجھا سکیں گے آپ نہ صدیقؔ عمر بھر
الجھی ہے ایسی زلف گرہ گیر دیکھیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.