Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لیے پھرتا ہے یہ آزار اپنے راستے کا

اقتدار جاوید

لیے پھرتا ہے یہ آزار اپنے راستے کا

اقتدار جاوید

MORE BYاقتدار جاوید

    لیے پھرتا ہے یہ آزار اپنے راستے کا

    فقط پانی ہے واقف کار اپنے راستے کا

    میں دیکھے جا رہا ہوں ساری چیزوں کو دوبارہ

    ہوا تھا خواب میں دیدار اپنے راستے کا

    کوئی لمبے سفر پر دور جانا چاہتا ہے

    کہ ہر کوئی ہے خود مختار اپنے راستے کا

    کٹی اک اور ہی نشے میں ہم راہی ہماری

    مرے ساتھ آ گیا بیزار اپنے راستے کا

    سفر کو لوگ جو اجڑے ہوئے ملتے ہیں ان کو

    بنا دیتا ہے لالہ زار اپنے راستے کا

    جڑی جاتی ہے مستی سے بھری مہکار کوئی

    مسافر آپ ہے گلزار اپنے راستے کا

    پہنچنے یہ نہیں دے گا کسی کو بھی کہیں پر

    کہ مرواٸے گا خوش گفتار اپنے راستے کا

    کئی قرنوں کے بعد اپنے کئے تھے پتے ظاہر

    بتایا میں نے آخر کار اپنے راستے کا

    بناتا ہوں گھنیری چھاؤں اور خود بیٹھتا ہوں

    شجر ہوں کوئی سایہ دار اپنے راستے کا

    چلے آؤ ابھی چپ چاپ میرے پیچھے پیچھے

    کروں گا ایک دن اظہار اپنے راستے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے