Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لو آج نئے انداز میں پھر ایک بات پرانی کہتے ہیں

نسیم زیدی ترشول

لو آج نئے انداز میں پھر ایک بات پرانی کہتے ہیں

نسیم زیدی ترشول

MORE BYنسیم زیدی ترشول

    لو آج نئے انداز میں پھر ایک بات پرانی کہتے ہیں

    جو آگ لگا دے تن من میں ہم اس کو جوانی کہتے ہیں

    رسوائی تری منظور نہیں اظہار کریں تو کیسے کریں

    ہم اپنی محبت کا قصہ اشکوں کی زبانی کہتے ہیں

    گر آنچ کبھی تجھ پر آئے میں اپنی جان لٹا دوں گا

    جو کام کسی کے آ نہ سکے اس خون کو پانی کہتے ہیں

    ہے فصل بہاراں آج مگر کل دور خزاں بھی آئے گا

    کیا سوچ کے تم اتراتی ہو اس حسن کو فانی کہتے ہیں

    دیوانوں کو اس سے کیا مطلب وہ پت جھڑ ہو یا موسم گل

    جس رت میں یار ہو پہلو میں اس رت کو سہانی کہتے ہیں

    دم گھٹنے لگا ہے اب میرا خاموش رہوں آخر کب تک

    روداد محبت کو میری سب رام کہانی کہتے ہیں

    یہ روگ نہیں یہ جوگ نہیں سنجوگ کی ہیں ساری باتیں

    سب لوگ نہ جانے کیوں تجھ کو اک پریم دیوانی کہتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے