Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لو گنہ گار ہوئے کیسی ریاضت کی تھی

امیر حمزہ ثاقب

لو گنہ گار ہوئے کیسی ریاضت کی تھی

امیر حمزہ ثاقب

MORE BYامیر حمزہ ثاقب

    لو گنہ گار ہوئے کیسی ریاضت کی تھی

    ہم نے بے کار ہی اس بت کی عبادت کی تھی

    یہ جو سر پر مرے دستار جنوں دیکھتے ہو

    میں نے اک چاک گریبان کی عزت کی تھی

    خیمۂ جاں کی طنابوں میں عجب قوت تھی

    ورنہ اس قامت زیبا نے قیامت کی تھی

    جوتے چٹخاتے ہوئے پھرتے تھے سڑکوں گلیوں

    ہم نے کب شہر محبت میں مشقت کی تھی

    آیتیں اب مری آنکھوں کو پڑھا کرتی ہیں

    میں نے برسوں کسی چہرے کی تلاوت کی تھی

    ورنہ اس خاک کے تودے کی کوئی وقعت تھی

    ہم نے تعظیم بدن تیری بدولت کی تھی

    اب ہیں دیوار کے سائے میں تو کیا جان مراد

    دست وحشت پہ کبھی ہم نے بھی بیعت کی تھی

    مأخذ :
    • کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 25)
    • Author : امیر حمزہ ثاقب
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے