Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لو پھر سمیٹ لیا شب نے تیرگی کا لباس

غزالہ تبسم

لو پھر سمیٹ لیا شب نے تیرگی کا لباس

غزالہ تبسم

MORE BYغزالہ تبسم

    لو پھر سمیٹ لیا شب نے تیرگی کا لباس

    پہن کے صبح چلی آئی روشنی کا لباس

    سنے گا اب یہ زمانہ ہمارا ہر قصہ

    اتار ڈالا ہے اب ہم نے خامشی کا لباس

    ہے رقص برسوں سے گھڑیوں کے پاؤں پر وقت

    بنا ہے لمحوں نے مل کر ہر اک صدی کا لباس

    دکھی تھیں جھانکتی کچھ حسرتیں گریباں سے

    تھا مفلسی کے بدن پے جو بے بسی کا لباس

    خیال لفظوں میں ڈھل جاتے ہیں سلیقے سے

    سکوں ملا ہے پہن کے سخن وری کا لباس

    خدایا پھر اسے سیراب کر دے پانی سے

    ندی کے جسم پہ دیکھا ہے تشنگی کا لباس

    کبھی کسی کو نہ احساس کمتری ہو اب

    ہو کاش سب کو میسر برابری کا لباس

    ابھی بھی ٹھہری وہیں پر ہے زندگی میری

    پہن لیا ہے غموں نے ہی اب خوشی کا لباس

    کیا کرو کبھی اس کا بھی شکر دل سے ادا

    عطا کیا ہے تمہیں جس نے آدمی کا لباس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے