لو عمر بھر کو ٹوٹ گئے گلستاں سے ہم
لو عمر بھر کو ٹوٹ گئے گلستاں سے ہم
نکلے تھے کس عجیب گھڑی آشیاں سے ہم
یہ اور بات ہے کہ قدم ہم قدم نہیں
پیچھے نہیں ہیں قافلۂ رفتگاں سے ہم
جب یاد یہ نہیں کہ پہنچنا تھا کس جگہ
اب یہ بھی کیا بتائیں چلے تھے کہاں سے ہم
رہ جائے نا تمام نہ پھر داستان شوق
تم رک گئے جہاں پہ سنائیں وہاں سے ہم
غیروں میں آ کے جی کی گھٹن کچھ تو کم ہوئی
اپنوں کے درمیاں تھے بڑے سرگراں سے ہم
تاریخ ہم کو بھول گئی ہے تو بھول جائے
زندہ رہیں گے تذکرۂ دیگراں سے ہم
افضلؔ ہماری طرح کوئی کم سخن نہ ہو
ہوتے ہوئے زباں کے بھی ہیں بے زباں سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.