Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ آئے ہی نہیں مجھ کو میسر ایسے

ازبر سفیر

لوگ آئے ہی نہیں مجھ کو میسر ایسے

ازبر سفیر

MORE BYازبر سفیر

    لوگ آئے ہی نہیں مجھ کو میسر ایسے

    جو مجھے کہتے کہ ایسے نہیں ازبرؔ ایسے

    جیسا میں ہوں مرے چہرے کی ہنسی جیسی ہے

    غور سے دیکھ کہ ہوتے نہیں جوکر ایسے

    تیز دوڑا کے اچانک مری رسی کھینچی

    اس نے سمجھایا مجھے لگتی ہے ٹھوکر ایسے

    آنکھ کھلنے پہ جو اٹھتا ہوں تو چکراتا ہوں

    کون دیتا ہے مجھے خواب میں چکر ایسے

    زلف ایسی کے سیاہ ریشمی جنگل کوئی

    نین اس شخص کے ہیں سرمئی مرمر ایسے

    کوئی تو ہوتا جو سینے سے لگا کر کہتا

    بات تھی بات کو لیتے نہیں دل پر ایسے

    کس نے سوچا تھا کہ کمروں میں فقط چپ ہوگی

    کس نے سوچا تھا کہ گزرے گا ستمبر ایسے

    ہائے آخر میں وہی حادثہ پیش آیا سفیرؔ

    ہمیں کہنا پڑا لکھے تھے مقدر ایسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے