Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ بازار میں پھرتے ہیں ضرورت کے بغیر

تسنیم عابدی

لوگ بازار میں پھرتے ہیں ضرورت کے بغیر

تسنیم عابدی

MORE BYتسنیم عابدی

    لوگ بازار میں پھرتے ہیں ضرورت کے بغیر

    دل اسی واسطے بک جاتا ہے قیمت کے بغیر

    میں ادھوری ہی رہی عشق بھی پورا نہ ہوا

    عالم کن ہے یہ تکمیل کی صورت کے بغیر

    ہر تمنا کے بگولے سے صدا آتی ہے

    آپ کیوں آئے تھے اس دشت میں وحشت کے بغیر

    آئینہ خانے سے کچھ بھی نہیں مل پایا مجھے

    میں نے جب دیکھنا چاہا کبھی حیرت کے بغیر

    کیا عجب طور سے عجلت کا سفر ہے درپیش

    لوگ اٹھ کر چلے جاتے ہیں اجازت کے بغیر

    دل خرابے کے لئے خود کو بنا بھی نہ سکی

    خاک تعمیر کروں خاک کی حسرت کے بغیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے