Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ بیٹھے ہیں یہاں ہاتھوں میں خنجر لے کر

مشتاق آذر فریدی

لوگ بیٹھے ہیں یہاں ہاتھوں میں خنجر لے کر

مشتاق آذر فریدی

MORE BYمشتاق آذر فریدی

    لوگ بیٹھے ہیں یہاں ہاتھوں میں خنجر لے کر

    تم کہاں آ گئے یہ شاخ گل تر لے کر

    بھیگے بھیگے سے مرے گھر کے در و بام ملے

    شاید آیا تھا یہاں کوئی سمندر لے کر

    اب مجھے اور کسی شے کی تمنا نہ رہی

    مطمئن ہوں تری دہلیز کا پتھر لے کر

    میری قسمت میں سلگنے کے سوا کچھ بھی نہیں

    کیا کرو گے بھلا تم میرا مقدر لے کر

    خشک ہونٹوں نے مرے جسم کا رس چوس لیا

    اب کوئی آئے تو کیا فائدہ ساغر لے کر

    سیدھے رستے کوئی آتا ہی نہیں میری طرف

    گردش وقت بھی آتی ہے تو چکر لے کر

    اپنے دل کو نہ کرے اب کوئی ہلکا آذرؔ

    ورنہ میں جاؤں گا اک بوجھ سا دل پر لے کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے