لوگ بھوکے ہیں بہت اور نوالے کم ہیں
لوگ بھوکے ہیں بہت اور نوالے کم ہیں
زندگی تیرے چراغوں میں اجالے کم ہیں
بد سلوکی بھی نکل آئی ہے زندانوں سے
بد زبانوں کی زبانوں پہ بھی تالے کم ہیں
مے کشی کے لیے نایاب ہیں جو صدیوں سے
چشم ساقی نے وہی جام اچھالے کم ہیں
تو نے بزدل تو بنائے ہیں بہت سے لیکن
مرے مالک تری دنیا میں جیالے کم ہیں
راہ پرخار سے ڈرتا ہے ابھی تو آذرؔ
ایسا لگتا ہے تیرے پاؤں میں چھالے کم ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.