لوگ ہیں منتظر نور سحر مدت سے
لوگ ہیں منتظر نور سحر مدت سے
میں بھی بیٹھا ہوں سر راہ گزر مدت سے
مدتوں دار و رسن زیست کا عنوان رہے
مورد سنگ ہیں اس شہر میں سر مدت سے
جس کی منزل کا نشاں تک بھی نہیں نظروں میں
کب سے اس راہ میں ہیں محو سفر مدت سے
وہ کوئی دشت و بیاباں ہو کہ آبادی ہو
بن چکے ہیں سبھی شعلوں کے نگر مدت سے
ریگ زاروں میں ہے لوگوں کو ٹھکانوں کی تلاش
منتظر اپنے مکینوں کے ہیں گھر مدت سے
پا بہ زنجیر ہیں امکان رہائی تو کجا
زنگ آلود ہیں زندانوں کے در مدت سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.