Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ حیران ہیں ہم کیوں یہ کیا کرتے ہیں

شاہد لطیف

لوگ حیران ہیں ہم کیوں یہ کیا کرتے ہیں

شاہد لطیف

MORE BYشاہد لطیف

    لوگ حیران ہیں ہم کیوں یہ کیا کرتے ہیں

    زخم کو بھول کے مرہم کا گلا کرتے ہیں

    کبھی خوشبو کبھی جگنو کبھی سبزہ کبھی چاند

    ایک تیرے لئے کس کس کو خفا کرتے ہیں

    ہم تو ڈوبے بھی نکل آئے بھی پھر ڈوبے بھی

    لوگ دریا کو کنارے سے تکا کرتے ہیں

    ہیں تو میرے ہی قبیلے کے یہ سب لوگ مگر

    میری ہی راہ کو دشوار کیا کرتے ہیں

    ہم چراغ ایسے کہ امید ہی لو ہے جن کی

    روز بجھتے ہیں مگر روز جلا کرتے ہیں

    وہ ہمارا در و دیوار سے مل کر رونا

    چند ہم سایے تو اب تک بھی ہنسا کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے