Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ اس ڈھب سے قصیدے میں اثر باندھتے ہیں

خواجہ غلام السیدین ربانی

لوگ اس ڈھب سے قصیدے میں اثر باندھتے ہیں

خواجہ غلام السیدین ربانی

MORE BYخواجہ غلام السیدین ربانی

    لوگ اس ڈھب سے قصیدے میں اثر باندھتے ہیں

    صاحب صدر کے عیبوں کو ہنر باندھتے ہیں

    ہم ترے شہر کا جب عزم سفر باندھتے ہیں

    عادتاً کاندھوں پہ اپنے کئی سر باندھتے ہیں

    سوکھی شاخوں پہ نئے برگ و ثمر باندھتے ہیں

    قافیہ جب بھی نیا اہل نظر باندھتے ہیں

    ان منڈیروں کے چراغوں کی عجب قسمت ہے

    جس میں احباب ہواؤں کا گزر باندھتے ہیں

    میں عصا لے کے کھڑا ہوں تو نہیں کوئی حریف

    کس کے ہونے کا فسوں شعبدہ گر باندھتے ہیں

    وہ جو واقف نہیں تہذیب زباں دانی سے

    اپنی دستار میں اب وہ بھی گہر باندھتے ہیں

    اک غزل ایسی جو کاغذ کو بھگو دیتی ہے

    اس میں ہم قافیۂ دیدۂ تر باندھتے ہیں

    ان سے ہشیار نئی طرز کے جادوگر ہیں

    کس صفائی سے یہ لوگوں کی نظر باندھتے ہیں

    ہم ہیں معذور نظر پل تیری تعریفوں کے

    آئنہ خانے کے ارباب مگر باندھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے