لوگ جب اپنی حقیقت جاننے لگ جائیں گے
لوگ جب اپنی حقیقت جاننے لگ جائیں گے
زندگی سے زندگی کو مانگنے لگ جائیں گے
دور کریے آستینوں سے انہیں ورنہ ضرور
ایک دن یہ سانپ سر پے ناچنے لگ جائیں گے
ریت ہو یا راکھ ہو برباد مت کریے اسے
کیا پتہ کب لوگ ان کو پھانکنے لگ جائیں گے
اس زمانہ کا چلن بدلے گا اس دن دیکھنا
آگ جب ہم مٹھیوں میں باندھنے لگ جائیں گے
پیٹھ کے کوبڑ کہاں لے جائیں گے وہ دوستو
آئنوں کے سامنے جب آئنے لگ جائیں گے
کیا کریں ذکر وفا پییوشؔ اب اس دور میں
ہے یہ ممکن لوگ بغلیں جھانکنے لگ جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.