Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ جو گردش ایام سے ڈر جاتے ہیں

محسن ساحل

لوگ جو گردش ایام سے ڈر جاتے ہیں

محسن ساحل

MORE BYمحسن ساحل

    لوگ جو گردش ایام سے ڈر جاتے ہیں

    موت سے پہلے ہی سمجھو کہ وہ مر جاتے ہیں

    یہ جو کچھ لوگ کہ طوفاں سے ڈراتے ہیں ہمیں

    سرسراہٹ سے یہ پتوں کی بھی ڈر جاتے ہیں

    جس کو دیکھو وہ حراساں ہے یہاں اپنوں سے

    شکر ہے شام کو سب اپنے ہی گھر جاتے ہیں

    اب کے کرنا ہے ہمیں ترک تعلق میں پہل

    ہم یہ کہتے ہیں فقط آپ تو کر جاتے ہیں

    اک ترا غم تھا جسے ہم نے سنبھالا ہر دم

    ورنہ طوفان سے تنکے تو بکھر جاتے ہیں

    ان کا دعویٰ ہے کہ سورج کو کریں گے تسخیر

    جو یہاں شام کے جگنوں سے بھی ڈر جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے