لوگ کہتے ہیں بہت ہم نے کمائی دنیا
لوگ کہتے ہیں بہت ہم نے کمائی دنیا
آج تک میری سمجھ میں نہیں آئی دنیا
جب نظر نامۂ اعمال کے دفتر پہ پڑی
نیکیوں پر مجھے ابھری نظر آئی دنیا
ظاہری آنکھوں سے دیکھو تو دکھائی دے پہاڑ
باطنی آنکھوں سے دیکھو تو ہے رائی دنیا
یہ قدم تیرے تعاقب میں چلے ہیں کتنا
یہ بتائے گی مری آبلہ پائی دنیا
جتنے دکھ درد تحائف میں دیئے ہے تو نے
لے کے آئے گی ازل سب کی دوائی دنیا
فیضؔ جو پھرتی ہے خود خانہ بدوشوں کی طرح
کیا کرے گی وہ میری راہ نمائی دنیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.