Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ کہتے ہیں کہ لیلیٰ پردۂ محمل میں ہے

ہاجر دہلوی

لوگ کہتے ہیں کہ لیلیٰ پردۂ محمل میں ہے

ہاجر دہلوی

MORE BYہاجر دہلوی

    لوگ کہتے ہیں کہ لیلیٰ پردۂ محمل میں ہے

    قیس کہتا ہے غلط ہے وہ تو میرے دل میں ہے

    مجھ کو دعویٰ تھا کہ تیرا عشق میرے دل میں ہے

    دیکھتا ہوں اب ترا چرچا ہر اک محفل میں ہے

    اک نظر دشمن کی جانب اک ہماری سمت ہے

    کچھ نہیں معلوم کیا اس بے وفا کے دل میں ہے

    اور بھی اک ہاتھ اے قاتل خدا کے واسطے

    جان تھوڑی سی ابھی باقی تن بسمل میں ہے

    آپ پورا کر نہیں سکتے مجھے معلوم ہے

    پوچھ کر کیا کیجئے گا جو تمنا دل میں ہے

    راہ الفت میں چلا جاتا ہوں میں دیوانہ وار

    کچھ نہیں معلوم کتنا فاصلہ منزل میں ہے

    ایک وہ دن تھے کہ جب تھا آرزؤں کا ہجوم

    اب یہ حالت ہے کہ حسرت کی بھی حسرت دل میں ہے

    پارسا بھی رند بن جاتے ہیں آ کر اس جگہ

    کچھ عجب تاثیر میخانے کے آب و گل میں ہے

    المدد اے ناخدائے بحر الفت المدد

    فاصلہ دو ہاتھ کا اب کشتی و ساحل میں ہے

    فیصلہ ہو جائے کس کی دوستی منظور ہے

    میں بھی ہوں موجود دشمن بھی تری محفل میں ہے

    آپ اگر انجان بن جائیں تو اس کا کیا علاج

    آپ کو معلوم ہے جو کچھ ہمارے دل میں ہے

    عشق بھی دشوار ترک عشق بھی دشوار تر

    یہ دل ناعاقبت اندیش اب مشکل میں ہے

    منحصر ہے مرگ پر بیمار‌ الفت کی شفا

    چارہ گر تو کیوں عبث اس سعئ لا حاصل میں ہے

    وہ یہاں پر خود چلے آئیں گے ہاجرؔ دیکھنا

    کچھ اثر باقی گر اپنے جذبۂ کامل میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے