Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ کہتے ہیں کہ محفوظ دوا نے رکھا

اسرار دانش

لوگ کہتے ہیں کہ محفوظ دوا نے رکھا

اسرار دانش

MORE BYاسرار دانش

    لوگ کہتے ہیں کہ محفوظ دوا نے رکھا

    دل کی دھڑکن میں تسلسل تو خدا نے رکھا

    ہر گھڑی یاد میں مصروف رہا کرتی تھی

    نام پگلی اسی عورت کا پیا نے رکھا

    ان چراغوں کو ہوا نے ہی بجھایا آخر

    جن چراغوں کو منور بھی ہوا نے رکھا

    اپنی دہلیز پہ ہر لمحہ تماشا کے لیے

    حاکم وقت کو ہم جیسے گدا نے رکھا

    اس نے رکھا ہی نہیں میری وفا کو ملحوظ

    ہم کو پابند مگر اس کی جفا نے رکھا

    ہم کو تسلیم ہے اللہ کی عظمت لیکن

    ہم کو مصروف عبادت میں جزا نے رکھا

    موت آئی تو یہ عقدہ بھی کھلا ہے دانشؔ

    عمر کو باندھ کے جینے کی سزا نے رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے