Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ کہتے ہیں کہ سورج میں اندھیرا کیوں ہے

حصیر نوری

لوگ کہتے ہیں کہ سورج میں اندھیرا کیوں ہے

حصیر نوری

MORE BYحصیر نوری

    لوگ کہتے ہیں کہ سورج میں اندھیرا کیوں ہے

    دھوپ نکلی ہے غلط بات کا چرچا کیوں ہے

    زندگی سے نہیں جب تم کو کوئی دلچسپی

    چند لمحوں کی مسرت کا تقاضا کیوں ہے

    پڑھنے والوں کے دلوں پر ہو صداقت کا اثر

    ایسی تحریر وہ لکھتا ہے تو لکھتا کیوں ہے

    اپنے مرکز پہ جسے لوٹ کر آنا ہی پڑا

    دیکھ کر آئنہ اب چہرہ چھپتا کیوں ہے

    ڈر رہا ہوں کہ مصیبت نہ کہیں آ جائے

    ذہن میں تیزی سے احساس یہ ابھرا کیوں ہے

    مجھ سے نفرت ہے تو اظہار کبھی بھی نہ کیا

    وہ فرشتہ ہے تو کچھ کہنے سے ڈرتا کیوں ہے

    یاد ہوگی تمہیں پہلے کی ہر اک بات حصیرؔ

    پھر محبت سے اسے تم نے نوازا کیوں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے