لوگ کہتے ہیں وبا ہے یہ وبا کا وقت ہے
لوگ کہتے ہیں وبا ہے یہ وبا کا وقت ہے
یہ گھڑی مشکل کی ہے مشکل کشا کا وقت ہے
صبح کاذب کی سحر انگیزیاں دائم وہیں
کوئی دریا ہے اندھیرا ہے خدا کا وقت ہے
دن نکلتا ہے ابھی تک اک حیات آثار دن
آسمانوں پر ستارے ہیں ثنا کا وقت ہے
شہر کو کھا جانے والی ہے یہ میناروں کی چپ
کوئی نوبت ہے نمازوں کی قضا کا وقت ہے
اک ذرا توضیح جس کی ہو نہیں سکنی ابھی
میری مٹھی میں ابھی کوئی بلا کا وقت ہے
پاؤں رکھتے ہیں اٹھاتے ہیں پلٹ آتے ہیں ہم
رہ گزر پر ایک انجانی صدا کا وقت ہے
پھیلتی جاتی ہے اک بے ہیئتی چاروں طرف
یہ دعا کا وقت ہے یہ بد دعا کا وقت ہے
درمیاں میں دوسری ساعت کا امکاں تک نہیں
ابتدا کا وقت ہے اور انتہا کا وقت ہے
اہل دنیا پر بھروسے کی کوئی وقعت نہیں
یہ عراق زندگانی ہے رسا کا وقت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.