لوگ خواہاں تھے سو دل ہو گیا کنگال مرا
لوگ خواہاں تھے سو دل ہو گیا کنگال مرا
تم بھی خوش دیکھ کے ہو جاؤ برا حال مرا
عشق کی رو سے تو میں قیس کا ہم زلف ہوا
جب وہی دشت جنوں ٹھہرا ہے سسرال مرا
منہ بنائے ہوئے کیوں پیچھے پڑی ہے دنیا
پہلے ہی دل غم فرقت سے ہے پامال مرا
ہے رواں میری طبیعت میں محبت ایسے
جذب ہوتا ہے کسی ظرف میں سیال مرا
رل گیا چاہ زنخداں کے طلسمات میں دل
غم دوراں سے تو بیکا نہ ہوا بال مرا
اپنی تدبیر کی خامی پہ میں سر دھنتا ہوں
حال بد پر کوئی موقف نہیں فی الحال مرا
ہر قدم ایک نئی جنگ کے مترادف ہے
پچھلے ہر سال سے سنگین ہے یہ سال مرا
سرفرازؔ اپنے زمانے کو محرم نہ کہوں
کوئی رمضان مبارک ہے نہ شوال مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.