لوگ ملنا چھوڑ دیں گے اور کیا
لوگ ملنا چھوڑ دیں گے اور کیا
فاصلے بڑھتے رہیں گے اور کیا
چل رہی ہے چارہ سازی کی نسیم
پھول زخموں کے کھلیں گے اور کیا
روشنی ہی روشنی ہوگی یہاں
دل جلے تھے دل جلیں گے اور کیا
گھر کے آئینے میں اپنے عکس سے
داستاں سنتے رہیں گے اور کیا
میرے دروازے تک آخر آئے کون
صرف پٹ ہلتے رہیں گے اور کیا
قافلے بڑھتے رہیں گے روز و شب
آبلے روتے رہیں گے اور کیا
لوگ اس محفل میں راہیؔ میرے بعد
میرے افسانے کہیں گے اور کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.