Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ ملتے ہیں بچاتے ہوئے داماں مجھ سے

شاہد انور

لوگ ملتے ہیں بچاتے ہوئے داماں مجھ سے

شاہد انور

MORE BYشاہد انور

    لوگ ملتے ہیں بچاتے ہوئے داماں مجھ سے

    جانے کیا بات ہے رہتے ہیں گریزاں مجھ سے

    میرؔ و غالبؔ کا ہے آباد دبستاں مجھ سے

    ہلکا ہلکا ہے مگر ہے تو چراغاں مجھ سے

    چھین سکتے ہو مرے ہاتھ سے شمشیر و سناں

    پر یہ مقتل کے ہیں سب نقش و نگاراں مجھ سے

    ایک اک بیل کو سینچا ہے لہو سے اپنے

    متفق ہوں نہ ہوں یاران گلستاں مجھ سے

    کہہ رہا ہے کہ ستم گر کے ستم بھی لکھ دے

    میرے ہاتھوں کا قلم اور قلمداں مجھ سے

    میں نے لکھا ہے قصیدہ نئی صبحوں والا

    مرثیے اب نہ سنو گور غریباں مجھ سے

    تیرے خوابوں کو خیالوں میں سجا لوں پھر سے

    کچھ توقع تو رکھا کر دل ناداں مجھ سے

    میرے دامن میں تو وحشت ہے جنوں ہے شاہدؔ

    کیا سنور سکتی ہے تقدیر بیاباں مجھ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے