لوگ پرائے ہو جاتے ہیں
نہیں پلٹتے جو جاتے ہیں
کام نہیں تو سوچا میں نے
گلی سے اس کی ہو آتے ہیں
اس کا چہرہ دیکھنے والے
بس آنکھوں میں کھو جاتے ہیں
دامن پر گرتے ہوئے آنسو
داغ گناہ کے دھو جاتے ہیں
کھولتا پانی تکتے بچے
روتے روتے سو جاتے ہیں
وہی نہیں تو محفل کیسی
تم بیٹھو ہم تو جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.