Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ سمجھے تھے چھپا رکھا ہے دھن گٹھری میں

اوم کرشن راحت

لوگ سمجھے تھے چھپا رکھا ہے دھن گٹھری میں

اوم کرشن راحت

MORE BYاوم کرشن راحت

    لوگ سمجھے تھے چھپا رکھا ہے دھن گٹھری میں

    ہم نے تو رکھی تھی ماتھے کی شکن گٹھری میں

    آ گیا تھا ہمیں کچھ چاند ستاروں پہ ترس

    ہم نے تو باندھ ہی لینا تھا گگن گٹھری میں

    یہ ہنر سیکھ لیں یہ آپ کے کام آئے گا

    عیب ہاتھوں پہ رکھا کرتے ہیں فن گٹھری میں

    دام اتنے کہ کسی چیز کو چھونا تھا محال

    باندھ کے لایا ہوں میلے سے تھکن گٹھری میں

    سوچ پہ پہرا بٹھایا ہے کسی نے اب تک

    کیا کوئی باندھ کے رکھ سکتا ہے من گٹھری میں

    وہی اوڑھا دیا میت پہ مری اپنوں نے

    میں نے جو رکھا تھا یادوں کا کفن گٹھری میں

    ہم سے سچ مچ ہی بڑی بھول ہوئی تھی راحتؔ

    ہم کو رکھ لینا تھی سینے کی چبھن گٹھری میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے