لوگ تھے جن کی آنکھوں میں اندیشہ کوئی نہ تھا
لوگ تھے جن کی آنکھوں میں اندیشہ کوئی نہ تھا
میں جس شہر سے گزرا اس میں زندہ کوئی نہ تھا
چیزوں کے انبار لگے تھے خلق آرام سے تھی
اور مجھے یہ رنج وہاں افسردہ کوئی نہ تھا
حیرانی میں ہوں آخر کس کی پرچھائیں ہوں
وہ بھی دھیان میں آیا جس کا سایہ کوئی نہ تھا
چونک پڑا جب یادوں میں اس کی آواز سنی
بس اپنی ہی گونج تھی مجھ میں ورنہ کوئی نہ تھا
میں جس خوف میں تھا اس میں کچھ اور بھی قیدی تھے
میں جس خواب میں تھا اس میں دروازہ کوئی نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.