Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ تھے جن کی آنکھوں میں اندیشہ کوئی نہ تھا

ساقی فاروقی

لوگ تھے جن کی آنکھوں میں اندیشہ کوئی نہ تھا

ساقی فاروقی

MORE BYساقی فاروقی

    لوگ تھے جن کی آنکھوں میں اندیشہ کوئی نہ تھا

    میں جس شہر سے گزرا اس میں زندہ کوئی نہ تھا

    چیزوں کے انبار لگے تھے خلق آرام سے تھی

    اور مجھے یہ رنج وہاں افسردہ کوئی نہ تھا

    حیرانی میں ہوں آخر کس کی پرچھائیں ہوں

    وہ بھی دھیان میں آیا جس کا سایہ کوئی نہ تھا

    چونک پڑا جب یادوں میں اس کی آواز سنی

    بس اپنی ہی گونج تھی مجھ میں ورنہ کوئی نہ تھا

    میں جس خوف میں تھا اس میں کچھ اور بھی قیدی تھے

    میں جس خواب میں تھا اس میں دروازہ کوئی نہ تھا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    لوگ تھے جن کی آنکھوں میں اندیشہ کوئی نہ تھا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے