لوگ واقف نہ رہے لذت رسوائی سے
لوگ واقف نہ رہے لذت رسوائی سے
کوئی ٹکراتا نہیں اب ترے سودائی سے
کنج تنہائی سے باہر نہیں نکلے ہم بھی
وہ بھی فارغ نہ ہوا انجمن آرائی سے
خود کو بیمار محبت سے گریزاں نہ سمجھ
ہم بھی عاجز ہیں ترے دست مسیحائی سے
سورماؤں نے یہ تہذیب نہ چھوڑی اب تک
سہمے رہتے ہیں ابھی بھی وہ بڑے بھائی سے
انجمؔ اعصاب سنبھالو ہے یہی رنگ بہار
بوئے شوق آنے لگی یار کی انگڑائی سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.